خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: سی آئی اے کے سابق افیسر ’’فلپ ایم گرالڈی‘‘ کے ساتھ خیبر صہیون تحقیقاتی سینٹر نے اسرائیل کے عدم استحکام کے بارے میں گفتگو کی جس میں انہوں نے کہا:  میں بیس سال سے CIA کے لیے دھشتگردی سے مقابلے کے شعبے میں کام کر رہا ہوں۔ اسرائیل کی پالیسی یہ ہے کہ وہ چار ملکوں عراق، لبنان، شام اور ایران کو کمزور کرنا چاہتا ہے تاکہ اپنی قدرت کا لوہا منوا سکے اور ہماری پالیسی یہ ہے کہ ہم کیسے اس کے ساتھ مقابلہ کریں؟ اس طرح کی کانفرانسوں کا انعقاد بہت اچھا ہے تاکہ ان میں ان مسائل پر غور و خوض کیا جائے۔
اسرائیل اپنا دار الحکومت تبدیل کر کے اپنی کمزوری چھپانا چاہتا ہے، قدس عیسائیوں، یہودیوں اور مسلمانوں سب کا ہے اسے اسرائیل کے لیے ی دار الحکومت میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔
خیبر: اسرائیل کے عدم استحکام کا اہم ترین سبب جو اسرائیل کی نابودی کا باعث بنے کیا ہے؟
۔ ہمیں دنیا کو یہ بتانا ہو گاکہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کے خلاف سے کام انجام دیتا ہے انہیں دنیا والوں کے لیے برملا کرنا ہو گا اور جتنا لوگ اسرائیل سے نفرت کریں گے بغیر شک کے اتنا جلدی اسرائیل کی نابودی ممکن ہو گی۔
خیبر: صہیونی ریاست کا اہم ترین چیلنج کیا ہے اور قدس کی غاصب موجودہ حکومت کن مشکلات سے دوچار ہے؟
اسرائیل کی مشکلات بہت زیادہ ہیں انتہا پسندی جو اسرائیل میں پائی جاتی ہے اسرائیل کی ایک اہم مشکل ہے، نیتن یاہو کے بے انتہا مالی گپھلے بھی موجودہ حکومت کی اہم ترین مشکلات میں ایک ہے۔

 


مشخصات

آخرین مطالب این وبلاگ

آخرین ارسال ها

آخرین جستجو ها